Sunday 29 January 2017

ہم سے قیمت تو یہ پوری ہی لیا کرتی ہے

ہم سے قیمت تو یہ پوری ہی لیا کرتی ہے
زندگی، خواب ادھورے سے دیا کرتی ہے
ہر محبت نے اندھیروں کو کیا ہے روشن 
روشنی تیز بھی اندھا ہی کیا کرتی ہے
کھوج مشکل میں ہی تو مشکلوں کا حل اپنی
ہاں مصیبت بھی بہت زخم سیا کرتی ہے
ملو اچھا ہے زمانے سے زمانہ بن کر
خون کے گھونٹ مروت ہی پیا کرتی ہے
کیا برا اس میں اگر جیت نہیں پایا تو
ہار یہ جیت سے پُرعزم جیا کرتی ہے
کیوں یہ امید کہ ہم چال چلیں دنیا سی
راہ خود داری تو اپنی ہی لیا کرتی ہے

اتباف ابرک

No comments:

Post a Comment