Wednesday, 11 January 2017

اب مجھے زندگی کی چاہ نہیں

لذتِ درد و کیفِ آہ نہیں
اب مجھے زندگی کی چاہ نہیں
جادہ پیمائے عرصۂ ہستی
دوربیں کیوں تِری نگاہ نہیں
جو نہ جاتی ہو کوئے جاناں تک
مجھ کو معلوم ایسی راہ نہیں
ایک خواجہ کے سب ہیں حلقہ بدوش
ہم فقیروں میں کوئی شاہ نہیں
مسجدیں تو بہت ہیں دنیا میں
لیکن اے رازؔ خانقاہ نہیں

راز چاند پوری

No comments:

Post a Comment