بند کرو ڈینگیں مارنا
بند کرو ڈینگیں مارنا
کہ آدمی، جو وقت ہی کا دوسرا نام ہیں
کچھ بھی نہیں ہیں، تمہارے سائے کے سوا
اور یہ کہ ان کا شکوہ
دراصل عکس ہے، تمہارا ہی
یہ آدمی ہی ہیں، جو دیتے ہیں اپنے عہد کو
روشنی، اپنی عظمت کی
اور ہاں، آدمی ہی جگمگا دیتے ہیں وقت کو
اپنی شہرت سے
شکر گزار رہو، شاعر، دانشور اور سورما کے
جو ڈالتے رہتے ہیں ہم پر
روح اور سوچ کا نور
کسی بھی عہد کی دائمی جگمگاہٹ
انسانیت کے روشن میناروں سے
طلوع ہوتی ہے
رسول حمزہ توف
No comments:
Post a Comment