Friday 25 September 2020

یہ لوگ ٹوٹنے والوں کو اور توڑتے ہیں

 یہ لوگ ٹوٹنے والوں کو اور توڑتے ہیں

یہ ایک دوسرے کی گردنیں مروڑتے ہیں

میں چھوڑ دینے کی قائل نہیں تھی پھر اک دن

مجھے کسی نے بتایا کہ ایسے چھوڑتے ہیں

میں چاہتی ہی نہیں تھی، مگر یہ جانتی تھی

کہ جانے والے کو رستے سے کیسے موڑتے ہیں

ترے بھی سوگ کے دن آئیں گے تو جانے گا

شکستہ تن پہ سیہ شال کیسے اوڑھتے ہیں

تُو چاند ہے تبھی تیرے قریب آنے کو

ہم آس پاس کے تاروں سے ربط جوڑتے ہیں


مالا راجپوت

No comments:

Post a Comment