ہمیشہ اک دوسرے کے حق میں، دعا کریں گے، یہ طے ہُوا تھا
ملیں کہ بچھڑیں مگر تم ہی سے وفا کریں گے، یہ طے ہوا تھا
کہِیں رہو تم، کہِیں رہیں ہم، مگر 💕محبت رہے گی قائم
جو یہ خطا ہے، تو عمر بھر یہ خطا کریں گے، یہ طے ہوا تھا
اداسیاں ہر گھڑی ہوں لیکن، حیات کانٹوں بھری ہو لیکن
خطوط پھولوں کی پتیوں پر لکھا کریں گے، یہ طے ہوا تھا
جہاں مقدر ملائے گا اب وہاں ملیں گے، یہ شرط کیسی؟
جہاں ملے تھے، وہِیں ہمیشہ ملا کریں گے، یہ طے ہوا تھا
لپٹ کے رو لیں گے جب ملیں گے، غم اپنا اپنا بیاں کریں گے
مگر زمانے سے مسکرا کر ملا کریں گے، یہ طے ہوا تھا
کسی کے آنچل میں کھو گئے تم، بتاؤ کیوں دور ہو گئے تم؟
کہ جان دے کر بھی حق وفا کا ادا کریں گے، یہ طے ہوا تھا
شبینہ ادیب کانپوری
No comments:
Post a Comment