ایکتا
بصرہ میں گھنگھرو چھنکے
دِلی میں سرمد ناچا
رومی نے آتش پہنی
بُلھے نے تھیّا باندھا
خُسرو نے چُنری رنگی
شاہ لطیف نے پریم جیا
سیفو نے اک آہ بھری
سارہ نے نظم جنی
اور خلیل نے گیت لکھا
دیوانوں مستانوں کی تاریخ
جہاں دیکھو گے
نفرت، آگ، تعصب سے خالی پاؤ گے
اک عالم افروز کتھا ہے
جو آپس میں جڑی ہوئی ہے
یہ اقرار بھری خوشبو ہے
تُو ہی تُو ہے
علی زریون
No comments:
Post a Comment