Tuesday, 30 March 2021

کتنے لوگوں سے لگایا دل تم نے

 کتنے لوگوں سے لگایا دل تم نے

ہوئی ہے اذیت کسی کے جانے سے

خزانہ ملا ہے یا گھر ٹوٹا ہے

خبر یہ ملے گی دیوار گرانے سے

پہلے تو میسر تھا تجھے مفت میں

اب موت پڑ رہی ہے نا کمانے سے

دل عادی ہےخاموشیوں کااب ساکن

کچھ نہیں ملتا ہے شور مچانے سے


کلیم ساکن

No comments:

Post a Comment