کچھ سفر آگے بڑھا کچھ ہمسفر آگے بڑھے
ہم پریشاں تھے کہ کیا ہو گا اگر آگے بڑھے
مشکلیں چارہ گروں کے گھر تک آ پہنچی ہیں اب
ہے اگر کوئی کسی کا چارہ گر آگے بڑھے؟
راستے یوں تو سبھی منزل کو جاتے ہیں مگر
اجنبی کو چاہیے وہ دیکھ کر آ گے بڑھے
شیخ جی انسانیت کے موڑ پر کہتے رہے
سیدھا جاؤ گے جہنم میں، اگر آگے بڑھے
حجاز مہدی
مہدی نقوی حجاز
No comments:
Post a Comment