فلمی گیت
کیا ستم ہے ظلم ہے بے داد ہے
میں یہاں اور تُو وہاں برباد ہے
کیا کروں کس سے کہوں جاؤں کہاں
اب قفس ہے، میں ہوں اور صیاد ہے
ایک وہ دن تھا کہ تم تھے اور ہم
اب فقط ہم ہیں، تمہاری یاد ہے
ان سِسکتی حسرتوں کی یادگار
لب پہ اک ٹُوٹی ہوئی فریاد ہے
تنویر نقوی
No comments:
Post a Comment