Tuesday 30 March 2021

دل دھڑک اٹھتا ہے ہنس کر گفتگو کرتے ہوئے

 دل دھڑک اٹھتا ہے ہنس کر گفتگو کرتے ہوئے

کھوکھلے احساس کی چادر رفُو کرتے ہوئے

جانے کس بے چارگی میں کھو گئی میری شناخت

عمر بیتی جا رہی ہے جــستجو کرتے ہوئے

لطف یہ کہ در پہ تھے جو مطمئن، دیکھا انہیں

بند دروازے کے پیچھے ہاؤ ہو کرتے ہوئے

دھوپ اپنے ساتھ اک اک نقشِ پا لیتی گئی

تہ بہ تہ گہرا اندھیرا رو برو کرتے ہوئے

دانہ دانہ بو رہا ہے پھر کوئی دہقانِ شب

پھر کسی فصلِ سحر کی آرزو کرتے ہوئے

میں نے کل شہزاد دیکھا تھا کسی درویش کو

سائباں میں اپنی پلکوں کے، وضو کرتے ہوئے


مسلم شہزاد

No comments:

Post a Comment