Wednesday, 31 March 2021

دل ہے کہ مانتا نہیں مشکل بڑی ہے رسمِ محبت یہ جانتا ہی نہیں

 فلمی گیت


دل ہے کہ مانتا نہیں

مشکل بڑی ہے رسمِ محبت 

یہ جانتا ہی نہیں

دل ہے کہ مانتا نہیں

یہ بے قراری کیوں ہو رہی ہے

یہ جانتا ہی نہیں

دل ہے کہ مانتا نہیں


دل تو یہ چاہے ہر پل تمہیں ہم

بس یونہی دیکھا کریں

مر کے بھی ہم نہ تم سے جدا ہوں

آؤ کچھ ایسا کریں

مجھ میں سما جا آ پاس آ جا 

ہمدم مِرے ہمنشیں

دل ہے کہ مانتا نہیں


تیری وفائیں تیری محبت

سب کچھ ہے میرے لیے

تُو نے دیا ہے نذرانہ دل کا

ہم تو ہیں تیرے لیے

یہ بات سچ ہے، سب جانتے ہیں

تم کو بھی ہے یہ یقیں

دل ہے کہ مانتا نہیں


دل ہے کہ مانتا نہیں

مشکل بڑی ہے رسمِ محبت 

یہ جانتا ہی نہیں

دل ہے کہ مانتا نہیں


فیض انور

No comments:

Post a Comment