تُو سوچتا ہے یہ لوگ رانجھے کو ہِیر دیں گے
یہ بھیڑیے نوچ کر بدن اس کا چِیر دیں گے
تمہارا دُشمن نشانہ باندھے گا جب بھی تم پر
یہ دوست جا کر کمان میں اس کی تِیر دیں گے
تِری بصارت سے رنگ چھینیں گے زندگی کے
صِلے میں رنگین خواب، آنکھوں کو نِیر دیں گے
جو تیرے آگے یہ چاند بھی ماند پڑ گیا ہے
جہاں کو ہم تیرے حسن کی کیا نظِیر دیں گے
جو نام والوں سے چاہتے ہو، نہیں ملے گا
تمہیں ضرورت ہو، جان بھی ہم فقِیر دیں گے
نبیؐ کی مدحت بیاں کرے گا تو روزِ محشر
تجھے وہ اجرِ عظیم، اجرِ کثِیر دیں گے
تِرے مِرے بیچ ہو گی سرحد کہ لوگ عمران
ہماری قسمت میں کھینچ ایسی لکِیر دیں گے
عمران سرگانی
No comments:
Post a Comment