Wednesday, 31 March 2021

بے قراری رہے تو کیسا ہو

 بے قراری رہے تو کیسا ہو 

تجھ سے یاری رہے تو کیسا ہو 

میری دھڑکن میں تیری آہٹ کا 

رقص جاری رہے تو کیسا ہو 

ایک نشہ تِری رفاقت کا 

مجھ پہ طاری رہے تو کیسا ہو 

میری باری کے بعد بھی آخر 

میری باری رہے تو کیسا ہو 


راشدہ ماہین ملک

No comments:

Post a Comment