Wednesday 31 March 2021

تماشا تھا نہیں تھا تھا نہیں تھا

 تماشا تھا؟ نہیں تھا، تھا؟ نہیں تھا

جو دیکھا تھا نہیں تھا؟ تھا؟ نہیں تھا

سمجھ پایا نہیں میں عمر ساری

وہ میرا تھا؟ نہیں تھا، تھا؟ نہیں تھا

میں جیسا تم سے مل کر ہو گیا ہوں 

میں ایسا تھا؟ نہیں تھا، تھا؟ نہیں تھا

تِری آمد سے پہلے اس جہاں میں 

اجالا تھا؟ نہیں تھا، تھا؟ نہیں تھا

ہمارا کیا بھلا اک دوسرے بِن؟ 

گزارہ تھا؟ نہیں تھا، تھا؟ نہیں تھا 

کہو، دل کا سوائے دل کوئی بھی

مداوا تھا؟ نہیں تھا، تھا؟ نہیں تھا


نعیم عباس ساجد 

No comments:

Post a Comment