انجان لگ رہا ہے مِرے غم سے گھر تمام
حالانکہ میرے اپنے ہیں دیوار و در تمام
صیّاد سے قفس میں بھی کوئی گِلہ نہیں
میں نے خود اپنے ہاتھ سے کاٹے ہیں پر تمام
جتنے بھی معتبر تھے وہ نا معتبر ہوئے
رہزن بنے ہوئے ہیں یہاں راہبر تمام
کب سے بُلا رہا ہوں مدد کے لیے انہیں
کس سوچ میں پڑے ہیں مِرے چارہ گر تمام
دل سے نہ جائے وہم تو کچھ فائدہ نہیں
ہوتے نہیں ہیں شِکوے گِلے عمر بھر تمام
عمران شناور
No comments:
Post a Comment