اک جہان بے خبر ہے اور میں
رائیگانی کا سفر ہے، اور میں
اک طلسمِ خامشی میلوں تلک
رات کا پچھلا پہر ہے، اور میں
دیکھیے کس اور لے جائے ڈگر
آبلہ پائی کا سفر ہے، اور میں
رہ گئے ہیں موسموں کے قہر میں
یاد کا بوڑھا شجر ہے، اور میں
ناچتی ہیں وحشتیں سی چار سُو
ایک انجانا نگر ہے، اور میں
چاند، خوشبو، رنگ و نکہت اور تم
خواب نگری کا سفر ہے، اور میں
ساحر حسیب
No comments:
Post a Comment