Wednesday 31 March 2021

حجاب بن کے وہ میری نظر میں رہتا ہے

 حجاب بن کے وہ میری نظر میں رہتا ہے 

مجھی سے پردہ ہے میرے ہی گھر میں رہتا ہے 

کبھی کسی کا تجسس کبھی خود اپنی تلاش 

عجیب دل ہے ہمیشہ سفر میں رہتا ہے 

جسے خیال سے چھُوتے ہوئے بھی ڈرتا ہوں 

اک ایسا حُسن بھی میری نظر میں رہتا ہے

جسے کسی سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا 

سکوں کے ساتھ وہی اپنے گھر میں رہتا ہے 

جس ایک لمحے سے صدیاں بدلتی جاتی ہیں 

وہ ایک لمحہ مسلسل سفر میں رہتا ہے 

تمام شہر کو ہے جس پہ ناز اے جوہر

اک ایسا شخص ہمارے نگر میں رہتا ہے 


جوہر بجنوری

چندر پرکاش 

No comments:

Post a Comment