سمت بدلی گئی بہانے سے
وار چُوکا نہ تھا نشانے سے
جان اتنی بھی قیمتی تو نہیں
وہ ہی مانے نہ گر گنوانے سے
آپ کا نام کس طرح آیا؟
میری آنکھوں کے بھیگ جانے سے
بولو کتنے امیر ہو گئے ہو؟
تم مِری نیند کے چُرانے سے
تیری چاہت سے بھر دئیے سارے
دل میں ہوتے تھے چارخانے سے
نعیم عباس ساجد
No comments:
Post a Comment