جگنوؤں کے شہر میں تم اک ستارہ ڈھونڈنا
اتنا مشکل تو نہیں مجھ کو دوبارہ ڈھونڈنا
ساتھ ہو ناصح اگر تو کس قدر دشوار ہے
مے کدے میں اپنے غلطی کا کفارہ ڈھونڈنا
ساری امیدیں کسی کچے گھڑے کو سونپ کر
عمر بھر جو نہ ملے ایسا کنارہ ڈھونڈنا
ہے نظر تیری سلامت میں نہیں تو کیا ہوا
شوق ہے، تم کو نیا کوئی نظارہ ڈھونڈنا
جستجو میں تیری جو اک شخص آیا تھاسلیم
رہ گیا کس راستے میں تم خدارا ڈھونڈنا
سلیم مرزا
No comments:
Post a Comment