یقیں نہیں ہے کسی پر بھی معذرت سے مجھے
وگرنہ مسئلہ کیا تھا مفاہمت سے مجھے
میں آج رات ہواؤں میں ہوں خوشی کے سبب
سو دیکھ سکتے ہو تم لوگ اپنی چھت سے مجھے
تُو دشمنوں سے بھی ملتا اور مجھ سے بھی
شدید پیار ہے تیری منافقت سے مجھے
توجہ کام پہ دیتا کہ تیری آنکھوں پہ
سو ہاتھ دھونے پڑے ہیں ملازمت سے مجھے
یقین کیجیۓ استاد آدمی تھا کوئی
ہرا گیا ہے جو میری مشاورت سے مجھے
زاہد بشیر
No comments:
Post a Comment