Wednesday 26 January 2022

یہ تماشے ہیں ترے جگ کو دکھانے والے

 یہ تماشے ہیں تِرے جگ کو دکھانے والے

ہم تِری جادو گری میں نہیں آنے والے

اتنا دھوکا ہے وہاں جھوٹ کا بازار ہے گرم

خیر ہم بھی ہیں یہاں سچ کو چھپانے والے

💓دلربا! چھیڑ ذرا سازِ محبت اپنا

ہم ہیں دنیا کو نئے راگ سنانے والے

چند لمحوں کی عنایت تھی سماعت مجھ کو

یہی لمحے تھے گلے شکوے مٹانے والے

دھوپ اور تیز ہواؤں نے گواہی دی ہے

پیڑ پر اب کے ثمر ہیں نہیں آنے والے

جائیے، اپنی محبت بھی یہ لیتے جائیے

ہم کو مل جائیں گے اور ناز اُٹھانے والے

جہاں اپنوں نے کوئی روگ لگایا ہو وہاں

غیر سے کوئی دلاسے نہیں آنے والے

اب کے دیوالی پہ کچھ ایسی ہوا تیز ہوئی

بُجھ گئے سارے دِیے گھر کو سجانے والے

دل تک آیا ہے زمانے کی وہ راہ سے سیما

جب کے انداز نہ تھے اس کے زمانے والے


عشرت معین سیما

No comments:

Post a Comment