تمہید
تجھ کو معلوم کیا
یہ محبت نہایت کٹھن چیز ہے
ایک پتھر کی سل
دل کے مدفن پہ رکھی ہوئی
یاد کی بائیں ایڑھی میں گھستا ہوا کیل ہے
وقت کے گال پر ایک تھپڑ سے پڑتا ہوا نیل ہے
درد سے بلبلاتے رہیں
چار سمتوں سے اس کو بلاتے رہیں
چیخ لیں
ایک مدت تلک ایک مجمع کو ہمدم بناتے رہیں
زخم کھاتے رہیں
حنا عنبرین
No comments:
Post a Comment