Friday 28 January 2022

تمہیں بھول جائے گی زندگی رہ یار کیا ہے خبر تو لو

عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ


 تمہیں بھول جائے گی زندگی، رہِ یار کیا ہے خبر تو لو

جہاں جاں نثار ہوئے جاں فدا کبھی اس نواح سے گُزر تو لو

مِرا نوحہ مرثیہ مت کہو، میں شجاع ابن شجاع ہوں

پسِ مرگ زاریاں مت کرو مِرے سر کے صدقے میں سر تو لو

مِرے ساتھ کون تھے کیا ہوئے، وہ جو راستے سے پلٹ گئے

میرا انتقام کبھی تو لو، مِرے قاتلوں کی خبر تو لو

میں چراغِ مصطفویﷺ کی لو، میں شرار بوُ لہبی نہیں

میں نوشتہ فرش سے عرش تک مجھے دیکھنےکو ٹھہر تو لو

میں شہید شام تو ہوں مگر، میں شعاع صبح الست ہوں

میں ہوں انتہاؤں کی ابتدا مِرا ہاتھ وقت سفر تو لو

مِرے بعد غمزدہ مت رہو لہو رائیگاں نہیں جائے گا

میں سبھی کے قلب و نظر میں ہوں ذرا تھام اپنا جگر تو لو

نہ سلام نوحہ نہ منقبت مجھے چھوڑ دو مِرے حال پر

میں تو آپ اپنی مثال ہوں مِری طرح جاں سے گُزر تو لو


صدیق منظر

No comments:

Post a Comment