کرو گے شور تو آگے عذاب اور بڑھے
رہو خموش جہاں اضطراب اور بڑھے
کسی کی بات سے گر اختلاف رکھنا ہو
بجائے رد کے تِرا اجنتاب اور بڑھے
بلا وجہ کے تردد سے صبر بہتر ہے
یہی نہ ہوں کہ تذبذب جناب اور بڑھے
نماز پڑھ تو رہے ہو، ذرا تحمل سے
پڑھو جناب کہ اجر و ثواب اور بڑھے
نکھارِ خُلق ہے چہرے کی دیکھ تابانی
بڑھاؤ اور کے کہ مثلِ گلاب اور بڑھے
گوہر رحمٰن
گہر مردانوی
No comments:
Post a Comment