Wednesday 26 January 2022

عین ممکن ہے کبھی تجھ سے ملاقات نہ ہو

 عین ممکن ہے کبھی تجھ سے ملاقات نہ ہو

یہ بھی ممکن ہے ملاقات تو ہو بات نہ ہو

ہونٹ کٹ جائیں مگر بات محبت کی کروں

اس قدر ٹوٹ کے چاہوں کہ کبھی مات نہ ہو

اس سے ملتے ہی مِری آنکھ پہ چھائے بادل

کیسے ممکن تھا ملاقات ہو، برسات نہ ہو

ایک جھٹکے سے کھلی بسترِ غم سے مِری آنکھ

کیسے زوروں سے میں بھاگی تِری بارات نہ ہو

میں ہوں بدبخت سنو! ہاں میں ہوں بد بخت سنو

جس کی اس شخص کے آگے کوئی اوقات نہ ہو

دو گھڑی پاس رہو، بات سنو، کچھ تو کہو

آہ! شاید یہ میسر کبھی پھر ساتھ نہ ہو


وشال سحر

No comments:

Post a Comment