تم سے بچھڑتے وقت بہت ہی اداس ہے
دل کو کہاں جدائی کا منظر یہ راس ہے
اب کیا کہوں کہ چار سو وحشت کا راج ہے
یہ زندگی جو آج ہے غم کا لباس ہے
گزرے گی اب اسی کے سہارے تمام عمر
یادوں کا اک گھروندہ جو اس دل کے پاس ہے
میں بھول جاؤں تم کو یہ ممکن نہیں ہے دوست
تم بھول جاؤ مجھ کو قرین قیاس ہے
کیا ہو گا کیا بنے گا یہ طاہر کا غم نہیں
پھر کب ملو گے بس اسے ملنے کی آس ہے
طاہر ہاشمی
No comments:
Post a Comment