پیار اک پھول ہے اس پھول کی خوشبو تم ہو
میرا چہرہ، میری آنکھیں، میرے گیسو تم ہو
دور ہو مجھ سے مگر پاس نظر آتے ہو
میرا جذبہ، مِرا احساس نظر آتے ہو
زندگی بن کے جو چھایا ہے وہ جادو تم ہو
میرا چہرہ، میری آنکھیں، میرے گیسو تم ہو
جب بھی تنہائی میں آہٹ سی کوئی پاتی ہوں
یہ سمجھ کر میں ہواؤں سے لپٹ جاتی ہوں
جیسے میرے لیے کھولے بازو تم ہو
میرا چہرہ، میری آنکھیں، میرے گیسو تم ہو
تم مِرے پاس نہیں ہو مجھے اس کا غم ہے
تم خیالوں میں تو آئے ہو یہی کیا کم ہے
مِری تنہائی پہ ٹپکا ہوا آنسو تم ہو
میرا چہرہ، میری آنکھیں، میرے گیسو تم ہو
قتیل شفائی
No comments:
Post a Comment