عارفانہ کلام نعتیہ کلام
گلِ معنی کھِلا جب رحمۃ اللعالمیں آئے
مشیّت تھی کہ آخر میں بہارِ اولیں آئے
بڑھایا اور بھی سوزِ محبت شانِ ہجرت نے
جہاں روشن ہوئی یہ شمع، پروانے وہیں آئے
رسول اللہﷺ کا عرفاں ہے عرفانِ خدا رعنا
اگر ایماں نہ ہو ان پر خدا کا کیا یقیں آئے
رعنا اکبر آبادی
No comments:
Post a Comment