Monday, 25 April 2022

محفل میں غیر ہی کو نہ ہر بار دیکھنا

محفل میں غیر ہی کو نہ ہر بار دیکھنا

میری طرف بھی بھول کے سرکار دیکھنا

آغاز سبزہ سے ہے جو رخسار پر غبار

اگلے برس اسے خط گلزار دیکھنا

جب صرف گفتگو ہوں تو دیکھے انہیں کوئی

منظور ہو جو ابر گہربار دیکھنا

میں نے کہا کہ ہجر میں کچھ مشغلہ نہیں

بولے؛ کہ رات دن در و دیوار دیکھنا

کہتا ہوں جب میں ان سے بناؤ سنگھار کو

کہتے ہیں کوئی اور طرحدار دیکھنا

میں جان بھی دریغ کروں تو گناہ گار

میرے سوا نہ اور خریدار دیکھنا

وہ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ کچھ عیب تو نہیں

رفتار دیکھنا مِری گفتار دیکھنا

شیخ زماں قدیم روش کے بزرگ ہیں

کتنا بڑا ہے گنبد دستار دیکھنا

وہ بار بار دیکھتے ہیں آئینہ میں منہ

اللہ ان کا روئے پر انوار دیکھنا

چلتے ہیں کوئے یار میں ہے وقت امتحاں

ہمت نہ ہارنا دل بیمار دیکھنا

ہوشیار پھونک پھونک کے رکھنا یہاں قدم

پرویں ذرا زمانہ کی رفتار دیکھنا


پروین ام مشتاق

No comments:

Post a Comment