تم مجھ کو گُڑیا کہتے ہو
ٹھیک ہی کہتے ہو
کھیلنے والے سب ہاتھوں کو میں گڑیا ہی لگتی ہوں
جو پہنا دو، مجھ پہ سجے گا
میرا کوئی رنگ نہیں
جس بچے کے ہاتھ تھما دو
میری کسی سے جنگ نہیں
سوچتی جاگتی آنکھیں میری
جب چاہے بینائی لے لو
کُوک بھرو اور باتیں سن لو
یا میری گویائی لے لو
مانگ بھرو، سیندور لگاؤ
پیار کرو، آنکھوں میں بساؤ
اور جب دل بھر جائے تو
دل سے اُٹھا کے طاق پہ رکھ دو
تم مجھ کو گڑیا کہتے ہو
ٹھیک ہی کہتے ہو
پروین شاکر
No comments:
Post a Comment