Saturday, 23 September 2023

ساری دنیا کو تماشا نہ بنا سامنے آ

 ساری دنیا کو تماشا نہ بنا، سامنے آ

میری وحشت کے پسندیدہ خدا، سامنے آ

میرے دشمن نے مجھے خط میں گزارش کی ہے

درگُزر چھوڑ کے شمشیر اٹھا، سامنے آ

ہم نے جوکر کو بھی سرکس میں پُکارا ایسے

روتی آنکھوں کو ہنسانے کی دعا، سامنے آ

اس کے مرقد پہ، سحر شام بسیرا کر کے

میں نے روتے ہوئے ماں سے یہ کہا، سامنے آ

شکوے تجھ سے تو ہزاروں کیے آ کر میں نے

مجھ پہ حق تُو بھی کبھی اپنا جتا، سامنے آ


شعیب زمان

No comments:

Post a Comment