Friday, 29 September 2023

مبارک اہل ایماں کو کہ ختم المرسلیں آئے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


مبارک اہل ایماں کو کہ ختم المرسلیں آئے 

مبارک، صد‌ مبارک بانیٔ دِین‌ مبیں آئے 

مبارک ہو کہ دنیا میں شہؐ دنیا و دِیں آئے 

چراغ طُور آئے زینتِ عرشِ بریں آئے 

کہ حسن ذات دینے کے لیے ذوق یقیں آئے 

مبارک ہو جہاں کو رحمۃ اللعالمیں آئے 


یہ روز کن سے بھی پہلے زمانے کی کہانی ہے 

دو عالم میں محمدﷺ کا نہ تھا ثانی نہ ثانی ہے 

فنا زیر قدم ان کی بقاء پر حکمرانی ہے 

محمدﷺ کے غلاموں تک کی ہستی جاودانی ہے 

سراپا عشق حق بن کر حسینوں کے حسیں آئے 

مبارک ہو جہاں کو رحمۃ‌ للعالمیں آئے 


وہی حٰم طٰہٰ ہیں، مدثر ہیں، مزمل ہیں 

وہ کرمنا بنی آدم کی تفیسر مکمل ہیں 

امام الانبیاء ہیں نُور ہیں انسان کامل ہیں 

خدا خود میر مجلس ہے محمدﷺ شمع محفل ہیں 

دلوں کو نور دینے کے لیے نور مبیں آئے 

مبارک ہو جہاں کو رحمۃ‌ للعالمیں آئے 


دمِ عیسیٰ یدِ بیضا سے آگے ہے مقام انؐ کا 

کلام اللہ کی تفسیر ہے گویا کلام ان کا 

حیات جاوِداں دیتا ہے دنیا کو پیام ان کا 

خدا ہی جانتا ہے کس قدر پیارا ہے نام ان کا 

گنہ گارو نہ گھبراؤ شفیع‌ المذنبیں آئے 

مبارک ہو جہاں کو رحمۃ‌ للعالمیں آئے 


در و دیوار طیبہ کے خوشی سے جگمگاتے ہیں 

فضائیں رقص کرتی ہیں پرندے چہچہاتے ہیں 

ملائک حور و غلماں راہ میں آنکھیں بچھاتے ہیں 

کہ سلطان زمانہ دہر میں تشریف لاتے ہیں 

جبین آسماں جھکتی ہوئی سُوئے زمیں آئے 

مبارک ہو جہاں کو رحمۃ للعالمیں آئے 


دو عالم کے دلوں کو نور دیتا ہے جمال ان کا 

یہ جاں ان کی یہ دل ان کا صفت ان کی کمال ان کا 

یہ دن ان کا چراغ ان کے فراق ان کا وصال ان کا 

غلام کمتریں واصف علی کے ہے خیال ان کا 

محمدﷺ کی غلامی میں قلوب العاشقیں آئے 

مبارک ہو جہاں کو رحمۃ للعالمیں آئے 


واصف علی واصف

No comments:

Post a Comment