Tuesday 19 September 2023

دل مانتا نہیں کہ حقیقت نہیں تھی وہ

 دل مانتا نہیں کہ حقیقت نہیں تھی وہ

کچھ اور سلسلہ تھا محبت نہیں تھی وہ

کچھ دیر کا الاؤ تھا سینوں کے درمیاں

کچھ دیر کا پڑاؤ تھا صحبت نہیں تھی وہ

ایک طے شدہ سفر تھا محبت کے نام پر

کچھ وقت کاٹنا تھا، رفاقت نہیں تھی وہ

اب زندگی کو اس کی ضرورت ہے کیا کروں

وہ میری زندگی تھی، ضرورت نہیں تھی وہ

عاصم! جو آہ بن کے لبوں پر بکھر گئی

یاد وصال یار تھی، حسرت نہیں تھی وہ


لیاقت علی عاصم 

No comments:

Post a Comment