Thursday 21 September 2023

لفظ جمال پر سیاہی پھیل رہی ہے

 انا حب الجمال 

دیواروں پر 

خون سے نام لکھنے

اور دل بنانے کی روایت 

ان دنوں کی بات ہے 

جب دو مختلف زبانوں کے انسانوں نے

آپس میں محبت کی تھی 

لفظ محبت  ایک شاعر

نے اپنی سچی ہوس کے اظہار کے لیے تراشا

ان دنوں انسان اپنی ضرورت پا لینے کی 

تہذیب کے رستے میں تھا 

شریف النفس لوگوں نے  

لفظوں کےغلاف بنائے 

تا کہ وہ قباؤں کے بند کھولیں 

وصال اس وقت وجود میں آیا 

جب ایک اندھے بوڑھے 

نے محبوب کے گرد آلود پاؤں

اپنی سفید چادر سے صاف کیے 

ہجر کی پہچان اس وقت سامنے آئی 

جب ایک مرد نے مری ہوئی معشوقہ 

کی گلی اپنی داڑھی سے صاف کی

انتظار حوّا کے چراغ سے پیدا ہوا 

جو اس نے آدم کے انتظار میں

کئی ہزار سال جلائے رکھا 

جمال روح سے روح تک کا سچا سفر ہے 

لکھتے لکھتے 

ورق پر آنسو گر رہے ہیں 

لفظِ جمال پر  

سیاہی پھیل رہی ہے  


راشد امام

No comments:

Post a Comment