Saturday 23 September 2023

کروں گا کیوں کوئی سمجھوتہ اب اصولوں سے

 کروں گا کیوں کوئی سمجھوتہ اب اصولوں سے

میں آشنا ہوں محبت کے جب اصولوں سے

انا کا دخل ہی ہوتا نہیں محبت میں

چمٹ کے بیٹھے ہو تم بے سبب اصولوں سے

کہیں پہ کوئی سمجھتا ہے سب اصول فضول

کہیں پہ لڑتا ہے اک جاں بلب اصولوں سے

ہجوم شہر نے کی میرے ہاتھ پر بیعت

وہ روشناس ہوا میرے تب اصولوں سے

اسی لیے تو مجھے ہار کا نہیں دکھ ہے

مِرے عدو نے لڑی جنگ کب اصولوں سے


عمران انجم

No comments:

Post a Comment