Thursday 28 September 2023

ساتھ میرا تمہارا کب تک ہے

 تم سے پوچھوں اگر بتاؤ گے

ایک الجھن مری مٹاؤ گے

چاند شب بھر ہے

سنگ تاروں کے یہ کرن

شام تک ہے سورج کی

پھول کھلتے ہیں

بس بہاروں میں

نرم بوندیں ہیں

ابر ہونے تک

رنگ خوشبو ادا لطافت سب

چند لمحوں کی یہ کہانی ہے

میرا پیکر یہ روپ فانی ہے

کیا مکمل سفر محبت ہے

یا فقط اک نظر حقیقت ہے

ہر بقا پر یہاں فنا عاید

کیا یہاں عشق جاودانی ہے

تم جو کہتے ہو یہ ابد تک ہے

ساتھ میرا تمہارا کب تک ہے


ہما علی

No comments:

Post a Comment