بھولو کبھی نہ دید کا فن دیکھتے رہو
گر بھی پڑو تو خاکِ چمن دیکھتے رہو
اپنی اڑائی دھول نہ اپنے ہی سر پڑے
چلتے ہوئے ہوا کا چلن دیکھتے رہو
اس کی طرف سے آپ ہی خود کو پکار کر
آنکھوں پہ خاک و خار کی یلغار بھول کر
اس دشت میں بھی خوابِ چمن دیکھتے رہو
دیکھو یہاں تک آئے ہو مجھ کو بھی دیکھ لو
اچھا نہیں کہ اپنی تھکن دیکھتے رہو
اس تیرگی میں کوئی بھی منظر نہیں دھرا
بس اپنے دیکھنے میں مگن دیکھتے رہو
شہزاد نیر
No comments:
Post a Comment