ہے واقعہ کچھ اور روایت کچھ اور ہے
یاروں کو یعنی ہم سے شکایت کچھ اور ہے
سمجھی گئی جو بات ہماری غلط تو کیا
یاں ترجمہ کچھ ہے آیت کچھ اور ہے
کچھ کم نہیں بلا سے خلافت زمین کی بھی
اے گردشِ زمانہ! تِرا دور ہو چکا
یا حال پر ہمارے عنایت کچھ اور ہے
کرتے ہو جو بیان تم انجمؔ بجا، مگر
تاریخ جو لکھے گی حکایت کچھ اور ہے
انجم رومانی
No comments:
Post a Comment