تم جو اے جان! ہمیں شکل دکھانے کے نہیں
تو کوئ دن ہی میں جیتا ہمیں پانے کے نہیں
جن کے گھر دوستو! ہم آپ سے جانے کے نہیں
“کیا غضب ہے کہ وہ کہتے ہیں ”بلانے کے نہیں
اے صبا! تُو ہی مِرا حال کہہ اس غافل سے
حال سے گو نہیں واقف وہ، ولے ملتا ہے
ہم بھی کچھ اس کو بمقدور جتانے کے نہیں
“لوگ کہتے ہیں کہ ”عشرتؔ سے مل اے رشکِ پری
“تو یہ کہتا ہے کہ ”ہم یار دیوانے کے نہیں
عشرت بریلوی
No comments:
Post a Comment