Thursday, 14 April 2016

چوری کہیں کھلے نہ نسیم بہار کی

چوری کہیں کھلے نہ نسیمِ بہار کی
خوشبو اڑا کے لائی ہے گیسوئے یار کی
جرأت تو دیکھئے گا نسیمِ بہار کی
یہ بھی بلائیں لینے لگی زلفِ یار کی
اللہ رکھے اس کا سلامت غرورِ حسن
آنکھوں کو جس نے دی ہے سزا انتظار کی
گلشن میں دیکھ کر مِرے مست شباب کو
شرمائی جا رہی ہے جوانی بہار کی
اے میرے دل کے چین مِرے دل کی روشنی
آ، اور صبح کر دے شبِ انتظار کی
اے حشرؔ دیکھنا تو یہ ہے چودھویں کا چاند
یا آسماں کے ہاتھ میں تصویر یار کی

آغا حشر کاشمیری

No comments:

Post a Comment