Thursday 19 May 2016

تو جو بچھڑا تو یہ محسوس ہوا

تُو جو بچھڑا تو یہ محسوس ہوا
جسم سے روح کا رشتہ کیا تھا
آ! مِرے ذہن کی آتش گِہ میں 
اور احساس کا کندن بن جا
اب کے آتی ہے پھواروں کی مہک
جل رہی ہے مِری نبضوں کی چِتا
چاند کے سائے میں اس یاد کی دھوپ
عکس جھلسے ہوئے صحراؤں کا
اس سے ہوتی نہ کوئی بات عطاؔ
اور اس بات کا چرچا ہوتا

عطا شاد

No comments:

Post a Comment