Sunday 22 May 2016

یوں مرنے میں سہولت آ گئی ہے

یوں مرنے میں سہولت آ گئی ہے
یزیدوں کی حکومت آ گئی ہے
چُنیں گے سوچ کر حاکم ہم اپنے
ہمیں کافی نصیحت آ گئی ہے
وہ خود کو بیچنے نکلا ہے پھر سے
کوئی تازہ ضرورت آ گئی ہے
وراثت کا یوں بٹوارہ ہوا ہے
میرے حصے میں جنت آ گئی ہے

کاشف کمال

No comments:

Post a Comment