Monday 9 May 2016

تھکے لوگوں کو مجبوری میں چلتے دیکھ لیتا ہوں

تھکے لوگوں کو مجبوری میں چلتے دیکھ لیتا ہوں
میں بس کی کھڑکیوں سے یہ تماشے دیکھ لیتا ہوں
کبھی دل میں اداسی ہو تو ان میں جا نکلتا ہوں
پرانے دوستوں کو چپ سے بیٹھے دیکھ لیتا ہوں
چھپاتے ہیں بہت وہ گرمئ دل کو، مگر میں بھی
گلِ رخ پر اڑی رنگت کے چھِینٹے دیکھ لیتا ہوں
کھڑا ہوں یوں کسی خالی قلعے کے صحنِ وِیراں میں
کہ جیسے میں زمینوں میں دفِینے دیکھ لیتا ہوں
منیرؔ!! اندازۂ قعرِ فنا کرنا ہو جب مجھ کو
کسی اونچی جگہ سے جھک کے نیچے دیکھ لیتا ہوں

منیر نیازی

No comments:

Post a Comment