درد میرے بعد بالکل جوں کا توں باقی رہا
جیسے مجنوں مر گیا، لیکن جنوں باقی رہا
کچھ انہیں رشتوں سے اس دل کا سکوں باقی رہا
ٹوٹنے کے بعد بھی، جس کا فسوں باقی رہا
مٹ گئے ہیں صورِ اسرافیلؑ سے پہلے ہی سب
محفلوں کے بیچ جب تنہائیاں رکھ آئے ہم
قہقہوں کی تِہ میں اک سوزِ دروں باقی رہا
ان کا طرز اپنا لیا، اسلوب اپنا چھوڑ کر
بس یہ بندہ قاتلوں کے بیچ یوں باقی رہا
شجاع خاور
No comments:
Post a Comment