اک نظر تو میری طرف بھی دیکھ
پھر مِرے دشمنوں کی صف بھی دیکھ
دیکھ خلوت میں سر خمیدہ مجھے
اور جلوت میں سر بکف بھی دیکھ
ابر نیساں! گزر نہ جا یوں ہی
شِہ کے گنجینۂ گُہر پہ نہ جا
میرا سرمایۂ خزف بھی دیکھ
دیکھ فہرستِ اہلِ دل قیصرؔ
میری عزت، مِرا شرف بھی دیکھ
قیصر شمیم
No comments:
Post a Comment