Tuesday, 27 September 2016

میں جہاں تھا وہیں رہ گیا معذرت

میں جہاں تھا وہیں رہ گیا، معذرت
اے زمیں! معذرت، اے خدا! معذرت
کچھ بتاتے ہوئے، کچھ چھپاتے ہوئے
میں ہنسا، معذرت،۔ رو دیا، معذرت
خود تمہاری جگہ جا کے دیکھا ہے اور
خود سے کی ہے تمہاری جگہ معذرت
جو ہُوا، جانے کیسے ہُوا، کیا خبر
ایک دن میں نے خود سے کہا معذرت
ہم سے گِریا مکمل نہیں ہو سکا
ہم نے دِیوار پر لکھ دیا، معذرت 
میں بہت دور ہوں، شام نزدیک ہے
شام کو دو صدا، شکریہ، معذرت

ذوالفقار عادل

No comments:

Post a Comment