Sunday, 25 September 2016

کھیل نہیں یہ دل کی لگی ہے درد سے اب کیوں روتا ہے

کھیل نہیں یہ دل کی لگی ہے درد سے اب کیوں روتا ہے
یہ تو محبت ہے دیوانے! اس میں یہی کچھ ہوتا ہے
عشق کا سودا، جان کا سودا، دل کا لگانا کھیل نہیں
اس کو یہ منزل ملتی ہے جو عشق میں سب کچھ کھوتا ہے
آس جو ٹوٹے دل ٹوٹے گا آس کسی سے مت رکھنا
یہ دنیا ہے اس دنیا میں کون کسی کا ہوتا ہے

پیام سعیدی

No comments:

Post a Comment