لوگ خوش ہیں اور ہم کو ذات کا غم ہو رہا ہے
دن بدن دنیا سے اپنا رابطہ کم ہو رہا ہے
وہ سمجھ لے جو سمجھ سکتا ہے ہم پھر کہہ رہے ہیں
کربلا میں آج کل جشنِ محرم ہو رہا ہے
اس طرف حالات کے حربے برابر بڑھ رہے ہیں
ہم بزعمِ خود بہت برہم زمانے سے ہیں لیکن
لوگ کہتے ہیں زمانہ ہم سے برہم ہو رہا ہے
جانے کب بدلے گا یہ منظر جہانِ آرزو کا
حادثہ ہونے سے پہلے اتنا ماتم ہو رہا ہے
شجاع خاور
No comments:
Post a Comment