Monday, 26 September 2016

لوگ خوش ہیں اور ہم کو ذات کا غم ہو رہا ہے

لوگ خوش ہیں اور ہم کو ذات کا غم ہو رہا ہے
دن بدن دنیا سے اپنا رابطہ کم ہو رہا ہے
وہ سمجھ لے جو سمجھ سکتا ہے ہم پھر کہہ رہے ہیں
کربلا میں آج کل جشنِ محرم ہو رہا ہے
اس طرف حالات کے حربے برابر بڑھ رہے ہیں
اس طرف یادوں کا دستہ پھر منظم ہو رہا ہے
ہم بزعمِ خود بہت برہم زمانے سے ہیں لیکن
لوگ کہتے ہیں زمانہ ہم سے برہم ہو رہا ہے
جانے کب بدلے گا یہ منظر جہانِ آرزو کا
حادثہ ہونے سے پہلے اتنا ماتم ہو رہا ہے

شجاع خاور

No comments:

Post a Comment