عمر بھر ہو نہ سکی جرأتِ فریاد مجھے
کس سلیقے سے کِیا آپ نے برباد مجھے
ماضی و حال ہم آغوش ہوئے جاتے ہیں
دیکھنا، کس نے پکارا دل ناشاد! مجھے
آؤ! اب، ایک نئے دور کا آغاز کریں
آج یہ حال ہے قابلؔ، غمِ تنہائی کا
عمر بھر جیسے نہ آئے گا کوئی یاد مجھے
قابل اجمیری
No comments:
Post a Comment