کسی مکان میں جب کوئی شمع جلتی ہے
ہوائے شہر کئی زاویے بدلتی ہے
اسے بتاؤ کہ چہرہ بدل کے ملنے سے
کسی بھی شخص کی فطرت کہاں بدلتی ہے
نجانے کس نے مدد کے لیے پکارا تھا
سیاہ سائے ہیں اک عمر سے تعاقب میں
بغیر ان کے مِری اب تو جاں نکلتی ہے
یہ تیرا میرا تعلق،۔۔۔ عجب تعلق ہے
یہ ایک شاخ ہے جو پھولتی، نہ پھلتی ہے
کبھی کبھی تِرے ہونے کو دیکھ لیتا ہوں
کبھی کبھی مِرے دل میں کِرن مچلتی ہے
توقیر عباس
No comments:
Post a Comment